ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / عالمی خبریں / سی اے کے درمیان پی ایم مودی، پہلے بہلایا، سمجھایا، خبردار کیااور پھر راستہ دکھایا;کہا،آزادی کی قیادت وکلاء نے کی تھی اور عوام کے حقوق کے لئے اپنی جان کی بازی لگا دی تھی

سی اے کے درمیان پی ایم مودی، پہلے بہلایا، سمجھایا، خبردار کیااور پھر راستہ دکھایا;کہا،آزادی کی قیادت وکلاء نے کی تھی اور عوام کے حقوق کے لئے اپنی جان کی بازی لگا دی تھی

Sat, 01 Jul 2017 21:59:23  SO Admin   S.O. News Service

نئی دہلی،یکم جون(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کو دی انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤٹینٹس آف انڈیا(آئی سی اے آئی)کے پروگرام جی ایس ٹی سمیت کئی مسائل پر کھل کر بولے۔اس دوران وہ ملک کے چارٹرڈ اکاؤنٹٹیٹس کو بہلاتے، سمجھاتے، انتباہ دیتے اور پھر راستہ دکھاتے نظر آئے۔اس سے پہلے پروگرام میں پہنچ کر پی ایم مودی نے سی اے کے نئے نصاب کو لانچ کیا اورآئی سی اے آئی کو یوم تاسیس کی مبارکباد دی۔اس دوران لوگوں نے مودی مودی کے نعرے لگائے، جس پر پی ایم مودی نے ان کا شکریہ ادا کیا۔
پی ایم مودی نے کہا کہ جی ایس ٹی ہندوستان کے معیشت میں ایک نئی راہ کا آغاز ہے۔چارٹرڈ اکاؤنٹیٹس کو ملک کی پارلیمنٹ نے بہت اہم حق دیا ہے۔جی ایس ٹی اقتصادی صحت کے لئے ضروری ہے۔سی اے سائنس کے بڑے ستون ہیں، جن پر ملک کی اقتصادی ذمہ داری ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ چارٹرڈ اکاٹیڈ سائنس کے رشی-مونی ہیں جو اس معنی کے علاقے میں لوگوں کو راہ دکھاتے ہیں۔
مودی نے پروگرام میں موجود سی اے سے کہا کہ میری اور آپ کی حب الوطنی میں کوئی فرق نہیں ہے،عوام ملک کو بحران سے نکال دیتی ہے، لیکن اگر اس ملک میں کچھ لوگوں کو چوری کرنے کی عادت پڑ جائے، تو وہ ملک کبھی نہیں اٹھ پاتا،تمام خواب ٹوٹ جاتے ہیں اور ترقی رک جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کے خلاف حکومت نے کئی قانون بنائے ہیں اور پرانے قوانین کو سخت کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی طرف سے جمع اعدادوشمار اب تک کے ریکارڈ میں سب سے نیچے کی سطح پر پہنچ گیاہے۔این ڈی اے حکومت کے آنے کے بعد سوئس بینکوں میں جمع ہندوستانیوں کے کالے دھن میں 45فیصد کی کمی آئی ہے جبکہ سال 2013میں بیرونی ممالک میں جمع کالے دھن میں 42فیصد اضافہ ہوا تھا،یہ کالے دھن کے خلاف کارروائی کا نتیجہ سامنے ہے۔
مودی نے کہا کہ نوٹ بندی کے بعد سی اے کو بہت کام کرنا پڑا،یہاں تک کی کئی سی اے کو اپنی چھٹیاں منسوخ کرنی پڑی۔انہوں نے کہا کہ فی الحال تین لاکھ سے زیادہ کمپنیاں شک کے گھیرے میں ہیں،اس کے علاوہ ایک لاکھ کمپنیوں پر ایک قلم میں تالا لگا دیا گیا ہے،ایسی رجسٹرڈ کمپنیوں کو ایک جھٹکے میں ختم کر دیا گیا،ایسا بڑا فیصلہ کوئی محب وطن ہی لے سکتا ہے۔شیل کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے اور آنے والے دنوں میں ان کے خلاف اور سخت کارروائی کی جائے گی،ابھی تک 37ہزار شیل کمپنیوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ غیر قانونی لین دین کرنے والے لوگوں کی شناخت کرنی ہوگی، ملک میں دو کروڑ سے زیادہ انجینئر اور منیجر ہیں،سال میں دو کروڑ سے زیادہ لوگ غیر ملکی دورے پر گئے،ہر سال کروڑوں کی تعداد میں گاڑیوں خریدی جاتی ہیں، لیکن صرف 32لاکھ لوگ ہی اپنی کمائی 10لاکھ روپے سے زیادہ بتاتے ہیں، جو حقیقت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ 11سال میں صرف 25سی اے کے خلاف کارروائی ہوئی۔انہوں نے سوال کیا کہ کیا اتنے وقت میں صرف 25سی اے نے ہی گڑبڑی کی،ملک کے لوگ چوری کرنے لگے، تو ترقی رک جاتی ہے،ملک کے خزانے میں اپنی ذمہ داری کو شامل کریں گے۔غیر قانونی کام میں شیل کمپنیوں کی کسی نہ کسی سی اے نے مدد کی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی بدعنوانی کے خلاف بڑا قدم تھا،آزادی کی قیادت وکلاء نے کی تھی اور عوام کے حقوق کے لئے اپنی جان کی بازی لگا دی تھی۔انہوں نے سی اے سے اپیل کی وہ اپنے کلائنٹ کو ایمانداری سے ٹیکس بھرنے کا مشورہ دیں۔انہوں نے کہا کہ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کے دستخط وزیر اعظم کے دستخط سے بھی زیادہ طاقتور ہوتے ہیں،ملک کی ترقی سی اے ہی کر سکتا ہے۔سی اے کے دستخط پر حکومت انحصار کرتی ہے اور کمپنیوں کو رجسٹرڈ کر دیا جاتا ہے۔ایسے میں سی اے کو ہم وطنوں کا بھروسہ نہیں ٹوٹنے دینا چاہئے۔اس دوران مودی نے کہا کہ سی اے کا مطلب ابھی چارٹرڈ اینڈ ایکیوریسی اور چارٹرڈ اینڈ تھیٹسی ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے پیسے سے غریب خواتین کو گیس کنکشن، بزرگوں کو پنشن اور سرحد پر ملک کی حفاظت کرنے والے جوانوں کو سیلری دی جاتی ہے۔
مودی نے ملک کے سی اے سے اپیل کی کہ وہ  ہندوستان کے خواب کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کریں۔انہوں نے یہ بھی اپیل کی کہ کیا سال 2022تک جب ہم آزادی کے 75سال منا رہے ہوں، تو یہاں پر موجود سی اے دنیا کی چار بڑی اکاؤنٹنگ فرم میں شامل ہوکر ملک کا نام روشن نہیں کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی ان میں شامل نہیں ہیں ٌہم میں قابلیت بھی ہے اور ہم اس میں شامل بھی ہو سکتے ہیں۔اس سے پہلے وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے پروگرام کو خطاب کیا اور جی ایس ٹی کے فوائد بتائے۔


 


Share: